Watan Shayari | watan shayari in urdu | urdu poetry - وطن شاعری
متحد ہو تو بدل ڈالو نظام گلشن کو
منتشر ہو تو مرو شور کیوں مچاتے ہو
جشن آزادی منانے والوں اتنے ہی پرچم خریدنا جن کی تعظیم کرسکو یہ شھید کے جسم کی زینت ہوتا ہے کوڑے یا کچرے کے ڈھیر کے نہیں
جو ماں وطن پر اپنا بیٹا کرتی ہیں قربان
اسے جنت کی ہواؤں کا رحمت بھرا سلام
میرے وطن خدا تیرا نگہبان
میرے وطن خدا سلامت رکھے
تا قیامت رکھے
ہم اپنے وطن سے کتنا عشق کرتے ہیں یہ تمھیں دکھلائیں گے
وقت آنے پر دشمن کو مٹی میں ملائیں گے
ہم جب اپنے ملک میں رہتے ہیں تب ہمیں احساس نہیں ہوتا کہ ہم اپنے ملک سے کتنا پیار کرتے ہیں مگر جب کسی دوسرے ملک میں جاتے ہیں تب احساس ہوتا ہے کہ ہم اپنے ملک سے کتنی محبت کرتے ہے
ریاست کی وفادار بنیں
سیاست دانوں کے نہیں
صحیح کو صحیح اور غلط کو غلط کہنے کا حوصلہ پیدا کریں اور یہی سب سے بڑی حب الوطنی ہے
یونہی نہیں مل جاتی یہ رنگ برنگی وردی
کلیجہ کاٹ کے اپنوں سے دور رہنا پڑتا ہے
ضمیر بیچ کر مسند خریدنے والو
نگاہ اہل وفا میں بہت حقیر ہو تم
وطن کا پاس تمہیں تھا نہ کبھی ہو سکے گا
کہ اپنی حرص کے بندے ہو بےضمیر ہو تم
Best Watan shayri in urdu
امیرے شہر سے فقط میری اتنی لڑائی ہے
کہ میں وہ سر بناتا ہوں جن کو جھکنا نہیں آتا
خدا کی اس زمیں پر اب نظام کفر غالب ہے
نظام دین کا غلبہ ابھی محنت کا طالب ہے
چلتے ہیں دبے پاوں کہ کوئی جاگ نہ جائے
غلامی کے اسیروں کی یہی خاص ادا ہے
ہوتی نہیں جو قوم حق بات پہ یکجا
اس قوم کا حاکم ہی فقد اس کی سزا ہے
شاہ بکتے ہیں
فقیر بکتے ہیں
یہاں صغیر اور کبیر بکتے ہیں
کچھ سرعام کچھ پس دیوار بکتے ہیں
اس شہر میں ضمیر بکتے ہیں
یہاں تہذیب بکتی ہے
یہاں فرمان بکتے ہیں
ذرا تم دام تو بدلو
یہاں ایمان بکتے ہیں
کسی سے بدکلامی نہ کی نہ کرینگے
چڑھتے سورج کی سلامی نہ کی نہ کرینگے
یہ دھرتی اپنی ماں ہے اس سے کیا حساب
کسی غیر کی غلامی نہ کی نہ کرینگے
ہم اپنے وطن کے لیے مشکل سے مشکل کام بھی کر دکھائیں گے
ہم جان کی بازی لگا کر اپنے پرچم کو سب سے اول دکھلائیں گے
وطن سے عشق کرنا کوئی ہم سے سیکھے
ہم نے تو اپنے لہو سے بھی اپنے وطن کے نام لکھے
خاک میں خاک ہو جاتی ہے وہ ہستیاں
جو یزید کی طرح ظلم کرتی ہے مظلوموں پر
ملی نہیں ہے یہ ارض پاک تحفے میں
جو لاکھوں دیپ بجھے تو یہ چراغ جلا
Top Watan shayri in urdu
ہم نے سیکھا ہی نہیں لوٹ کے وآپس چلے جانا
سیکھا ہے تو بس
دشمن کو ہرانا
وطن کو بچانا
موت کو گلے لگانا
سنو اے دشمن تمہاری ہم خاک مٹا دیں گے
ہم اس ملک کے لیے اپنی جان لٹا دیں گے
خوبصورت جوانیاں دے کر
کفن شہادت کا خریدا ہے ہم نے
جنگ میں کاغذی افراد سے کیا ہوتا ہے
ہمتیں لڑتی ہے تعداد سے کیا ہوتا ہے
اےعہدے حاضر گواہ رہنا چراغ الفت جلایا ہم نے
راہ وفا کے قدم قدم پر ہمارے لہو کے چراغ ملیں گے
جو ماں اپنے بیٹے کو وطن پر قربان کرتی ہے
وطن کی فضائیں انہیں سلام کرتی ہیں
وطن کا عشق رگوں میں دوڑ رہا ہے
جبھی تو دشمن اپنے ارادے چھوڑ رہا ہے
Urdu Watan poetry
تم تو چہرے کی بات کرتی ہو
لوگ ہمارے یونیفارم پر مرتے ہیں
تمہارا کوئی بھی ثانی نہیں زمانے میں
اے ارضِ پاک کے ھیرو سلام ہو تم پر
کتاب سادہ رہیگی کب تک
کبھی تو آغاز باب ہوگا
جنہوں نے بستی اجاڑ ڈالی
کبھی تو ان کا حساب ہوگا
خدا جو کر دے اس کو ناخدا کر ہی نہیں سکتا
میں اس مٹی سے اپنے کو جدا کر ہی نہیں سکتا
میں جو کچھ ہوں تمہاری ہی دعاؤں نے بنایا ہے
یہ ایسا قرض ہے کہ میں ادا کر ہی نہیں سکتا
میری پہچان میری وردی ہے میری پکار صرف اللّٰہ اکبر
میرام قصد وطن کی حفاظت میری خواہش صرف شہادت
اے مادر وطن گواہ رہنا ہم نے ہمیشہ تیری لاج رکھی ہے
ہم ہمیشہ تیری کہانی اپنے خون سے لکھتے ہیں
کوئی ہمیں کیا خاک مارے گا
ہم تو طلبگار ہوتے ہیں صبح و شام شہادت کے
اے میرے وطن تو میری شان ہے
اے میرے وطن ہے تم پہ اک جان نہیں سو جان ہے قربان